
جیسلمیر:ہندوستان کے وزیر دفاع راج ناتھ سنگھ راجستھان کے تین روزہ دورے پر ہیں۔ 23 سے 25 اکتوبر تک وزیر دفاع جیسلمیر میں ہندوستان پاکستان بین الاقوامی سرحد کا دورہ کریں گے۔ آج انہوں نے فوجی کمانڈروں کی کانفرنس میں شرکت کی اور اعلیٰ فوجی افسران کے ساتھ سیکورٹی انتظامات اور فوجی تیاریوں پر تبادلہ خیال کیا۔ فوج کے ایک پروگرام میں خطاب کرتے ہوئے راج ناتھ سنگھ نے ایک بار پھر آپریشن سندورکی کامیابی کے بارے میں بات کی۔
وزیر دفاع راج ناتھ سنگھ نے کہا، “کچھ دن پہلے ہی آپریشن سندور کے دوران پاکستان کو سخت وارننگ دی گئی تھی، اب وہ کسی بھی مہم جوئی کی کوشش کرنے سے پہلے دو بار سوچے گا، اور اگر پاکستان نے دوبارہ ہمت کی تو اسے بخوبی معلوم ہے کہ اس کے نتائج کیا ہوں گے۔ کیونکہ آپریشن سندور ابھی ختم نہیں ہوا، اسے صرف ملتوی کیا گیا ہے…” ان کے بیان سے یہ واضح ہوتا ہے کہ بھارت پاکستان کو آگے بھی سبق سکھائے گا۔
برکھانہ میں فوجیوں سے خطاب کرتے ہوئے، وزیر دفاع راج ناتھ سنگھ نے کہا، “آج، مجھے جیسلمیر میں آپ سب کے درمیان ہونے کا اعزاز حاصل ہے، اور اس سے مجھے بے حد خوشی ملی ہے۔” انہوں نے مزید کہا، “میں آپ سب سے وقتاً فوقتاً مختلف جگہوں پر ملتا ہوں، لیکن اس موقع پر آپ سے ملنا میرے لیے ہمیشہ خاص ہوتا ہے، اور آج کا تجربہ اور بھی خاص ہو گیا ہے کیونکہ ہم سب یہاں جیسلمیر کی بہادر سرزمین پر جمع ہیں۔”
راجناتھ سنگھ نے کہا کہ جب بھی جیسلمیر کا ذکر آتا ہے تو نہ صرف اس کی خوبصورتی اور ریت بلکہ اس کی ہمت اور بہادری کی داستانیں بھی یاد آتی ہیں۔ یہ وہی سرزمین ہے جہاں جیسلمیر کے صحرائی علاقے میں لونگے والا کی جنگ لڑی گئی تھی۔ جب پاکستان نے لونگے والا سرحدی چوکی پر حملہ کیا تو وہاں تعینات ہمارے فوجیوں کی تعداد بہت کم تھی لیکن جنگ میں نتائج کا تعین تعداد نہیں بلکہ ہمت سے ہوتی ہے۔ اگرچہ ہمارے سپاہی تعداد میں کم تھے لیکن ان کی بہادری کی کوئی انتہا نہ تھی۔

