
نئی دہلی:آدھار کارڈ رکھنے والوں کے لیے بڑی خبر۔ یونیک آئیڈینٹی فکیشن اتھارٹی آف انڈیا یو آئی ڈی اے آئی نے 2025 میں آدھار سے متعلق کئی اہم تبدیلیوں کا اعلان کیا ہے، جس سے ملک کے ایک ارب سے زیادہ لوگ متاثر ہوں گے۔
یو آئی ڈی اے آئی نے 1 اکتوبر 2025 سے لاگو آدھار اپ ڈیٹس کے لیے فیس میں اضافہ کر دیا ہے۔ اب، اگر آپ اپنا نام، پتہ، تاریخ پیدائش، یا موبائل نمبر جیسی تفصیلات تبدیل کرنا چاہتے ہیں، تو آپ کو ₹75 (پہلے ₹50) ادا کرنے ہوں گے۔ بایومیٹرک اپ ڈیٹس (فنگر پرنٹ، ایرس، یا تصویر) کی قیمت اب ₹100 سے کم ہو کر ₹125 ہوگی۔ یہ نئی فیسیں 2028 تک لاگو رہیں گی۔ یو آئی ڈی اے آئی کا کہنا ہے کہ یہ تبدیلیاں سروس کے معیار اور تکنیکی بہتری کی لاگت سے نمٹنے کے لیے کی گئی ہیں۔
یو آئی ڈی اے آئی نے بچوں کے لیے راحت فراہم کی ہے۔ اب 7 سے 15 سال کی عمر کے بچوں کے لیے فنگر پرنٹ اور آئیرس اسکین اپ ڈیٹس مکمل طور پر مفت ہوں گے۔ پہلے، اس کے لیے فیس کی ضرورت تھی۔ حکام کا کہنا ہے کہ بچوں کے چہرے اور انگلیوں کے نشانات وقت کے ساتھ بدلتے رہتے ہیں جس کی وجہ سے یہ اپ ڈیٹ ضروری ہے۔ اسکولوں سے بھی اس عمل میں مدد کرنے کو کہا گیا ہے تاکہ کسی بچے کا آدھار غیر فعال نہ ہو جائے۔
مفت اپ ڈیٹ کی مدت ختم ہو گئی ہے، اب فیس وصول کی جائے گی۔
یو آئی ڈی اے آئی نے 14 جون 2025 تک افراد کو مفت آن لائن اپڈیٹس فراہم کیے تھے۔ تاہم، یہ آخری تاریخ اب ختم ہو چکی ہے۔ کسی بھی اپ ڈیٹ کے لیے اب ایک مقررہ فیس درکار ہوگی۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ مفت اپ ڈیٹ فیچر مستقبل میں ایک محدود مدت کے لیے دوبارہ دستیاب ہو سکتا ہے، اس لیے یو آئی ڈی اے آئی کی ویب سائٹ پر نظر رکھیں۔
یکم نومبر سے بڑی تبدیلی، مکمل طور پر ڈیجیٹل اپ ڈیٹ سسٹم
1 نومبر 2025 سے،یو آئی ڈی اے آئی ایک نیا ڈیجیٹل اپ ڈیٹ سسٹم شروع کرے گا۔ اس نظام کے تحت آدھار کارڈ ہولڈر نام، پتہ، تاریخ پیدائش، جنس اور موبائل نمبر جیسی معلومات کو مکمل طور پر آن لائن اپ ڈیٹ کر سکیں گے۔ اس کا مطلب ہے کہ معمولی غلطیوں کو بھی درست کرنے کے لیے آدھار سروس سینٹر جانے کی ضرورت نہیں پڑے گی۔ نیا نظام خودکار طور پر ایک سرکاری ڈیٹا بیس کے ذریعے کارڈ کی تصدیق کرے گا، دستاویز اپ لوڈ کرنے یا دستی تصدیق کی ضرورت کو ختم کرتا ہے۔

