
نئی دہلی: اسکول جانے کی عمر کے کسی بھی بچے کے لیے 12ویں جماعت مکمل کرنے سے پہلے ہی اسکول چھوڑنا آسان نہیں ہوگا۔ وزارت تعلیم ایسے بچوں کو ٹریک کرنے اور انہیں اسکولوں سے جوڑنے کے لیے جلد ہی ایک بڑی مہم ’مشن موڈ‘ شروع کرے گی۔
فی الحال نیشنل انسٹی ٹیوٹ آف اوپن اسکولنگ (این آئی او ایس) یا ریاست کے کھلے اسکولوں کے ذریعے ہر سال گریڈ 10 اور 12 میں ناکام ہونے والے لاکھوں بچوں کا سراغ لگا کر اور انہیں دوبارہ اسکولنگ سے جوڑ کر شروع کرے گا۔
۔2024 میں، ملک بھر میں 50 لاکھ سے زیادہ طلباء گریڈ 10 اور 12 میں ناکام ہوئے۔ وزارت تعلیم کا منصوبہ ایسے طلباء کو دوبارہ جوڑنے کا منصوبہ جو ناکام ہوئے یا اسکول چھوڑ گئے تھے ایسے تمام طلباء کی فہرستیںاین آئی او ایس یا ریاستی اوپن اسکولوں کے ساتھ شیئر کریں گے، جو ان بچوں سے رابطہ کریں گے اور انہیں اپنی تعلیم دوبارہ شروع کرنے کی ترغیب دیں گے۔
یہی نہیں، اگر کوئی بچہ خراب مالی حالت کی وجہ سے مزید تعلیم حاصل کرنے سے قاصر ہے تو سماگرا شکشا کے ذریعے ریاستوں کو اس کی فیس ادا کرنے اور مفت کتابیں وغیرہ فراہم کرنے کی ترغیب دی جائے گی۔
اس کے ساتھ ہی وزارت ہر بلاک میں کھولے گئے پی ایم شری اسکولوں کے احاطے میں ایک این آئی او ایس سنٹر کھولنے کے منصوبے پر بھی کام کر رہی ہے، تاکہ مقامی سطح پر ہی ایسے بچوں کا سراغ لگایا جا سکے اور ان کا داخلہ کیا جا سکے۔
وزارت نے یہ اقدام اس وقت شروع کیا جب 10 اور 12ویں جماعت میں فیل ہونے کے بعد طلباء کی بڑھتی ہوئی تعداد اسکول چھوڑ رہی ہے۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ اس کے پیچھے مالی مشکلات ایک بڑی وجہ ہیں۔ نتیجتاً طلبہ نئی ٹیوشن فیس اور نصابی کتب کے متحمل نہیں ہو پاتے۔ اس لیے ان طلبہ کی فیسوں کی ادائیگی کا نظام فراہم کرنے کی کوششیں جاری ہیں۔
اسی وقت، زیادہ تر بچے اسکول چھوڑ دیتے ہیں کیونکہ وہ کونسلنگ حاصل کرنے سے قاصر ہوتے ہیں۔ نئے نظام کا مقصد ہر ایسے بچے تک پہنچنا ہے۔ غور طلب ہے کہ یہ اقدام ایک ایسے وقت میں شروع کیا گیا ہے جب ملک میں اس وقت 10ویں جماعت تک پڑھنے والے بچوں کے لیے مجموعی اندراج کا تناسب(جی ای آر) 78 فیصد ہے، جب کہ 12ویں جماعت تک کے بچوں کاجی ای آر 58 فیصد ہے۔

