Thursday, December 25, 2025
Homeہندوستاناے ایم یو کیمپس میں ٹیچر کا قتل ، بدمعاشوں نے راستہ...

اے ایم یو کیمپس میں ٹیچر کا قتل ، بدمعاشوں نے راستہ روک کر سر میں ماری گولی

علی گڑھ:علی گڑھ مسلم یونیورسٹی (اے ایم یو) ایک بار پھر گولیوں کی آواز سے گونج اٹھی۔ کیمپس کے اندر دن کے اجالے میں پیش آنے والے اس واقعے نے سیکورٹی پر سنگین سوالات کھڑے کر دیے ہیں۔ نقاب پوش حملہ آوروں نے ٹیچر کو نشانہ بنا کر قتل کر دیا۔ اس واقعے نے نہ صرف یونیورسٹی انتظامیہ بلکہ پورے شہر کو ہلا کر رکھ دیا ہے۔
اے ایم یو کیمپس میں اے بی کے ہائی اسکول کے استاد دانش راؤ کو نقاب پوش حملہ آوروں نے گولی مار کر ہلاک کر دیا۔ واقعہ کینیڈی ہال کے قریب کینٹین کے قریب پیش آیا جہاں اچانک گولی چلنے سے خوف وہراس پھیل گیا۔
گولی لگنے سے شدید زخمی دانش راؤ کو فوری طور پر جے این میڈیکل کالج لے جایا گیا۔ ڈاکٹروں نے پوری کوشش کی لیکن علاج کے دوران ان کی موت ہوگئی۔ اس وحشیانہ قتل نے ان کے خاندان کو گہرے صدمے میں ڈال دیا ہے۔ واقعہ کی اطلاع ملتے ہی علی گڑھ پولیس اور ایس ایس پی نیرج کمار بھاری پولیس فورس کے ساتھ جائے وقوعہ پر پہنچے۔ پورے علاقے کو گھیرے میں لے لیا گیا، اور اے ایم یو کیمپس کے سی سی ٹی وی فوٹیج کی جانچ کی جا رہی ہے۔ فارنسک ٹیم بھی جائے وقوعہ پر پہنچ گئی ہے۔ پولیس نے نامعلوم حملہ آوروں کی تلاش کے لیے متعدد ٹیمیں تشکیل دے دی ہیں۔
متوفی دانش راؤ 11 سال سے علی گڑھ یونیورسٹی کیمپس کے اے بی کے ہائی اسکول میں کمپیوٹر ٹیچر تھے۔ 8:50 بجے کے قریب، وہ دو دوستوں کے ساتھ سیر کے لیےنکلے تھے۔ سنٹرل لائبریری کے قریب، اسکوٹر پر سوار بدمعاشوں نے انہیں روکا، دھمکیاں دیں اور چار گولیاں چلائیں۔ ایک گولی استاد کے سر میں لگی۔ اس کے بعد دونوں حملہ آور پستول لے کر یونیورسٹی کیمپس سے فرار ہوگئے۔ خاندان نے فی الحال کسی بھی دشمنی سے انکار کیا ہے۔
ایس ایس پی نیرج کمار نے کہا کہ ہمیں ایک ٹیچر کو گولی مارے جانے کی اطلاع ملی ہے۔ جائے وقوعہ کا معائنہ کیا گیا ہے۔ ایک فارنسک ٹیم کو بلایا گیا ہے۔ ملزمان کی شناخت نہیں ہوسکی ہے، لیکن کئی ٹیمیں کام کر رہی ہیں۔ جلد ہی گرفتاریاں کی جائیں گی۔
اس واقعے کے بعد سیاسی بیان بازی بھی شروع ہو گئی ہے۔ ایس پی لیڈر اجو اسحاق نے کہا کہ یوپی حکومت زیرو ٹالرنس کی بات کرتی ہے، لیکن اساتذہ بھی محفوظ نہیں ہیں۔ قتل و غارت کھلے عام ہو رہی ہے۔ زیرو ٹالرنس کی یہ پالیسی مکمل طور پر ناکام ثابت ہو رہی ہے۔ ملزمان کو فی الفور گرفتار کیا جائے۔

RELATED ARTICLES
- Advertisment -
Google search engine

Most Popular

Recent Comments