Saturday, December 27, 2025
Homeہندوستانبرہمن ممبران اسمبلی کی میٹنگ کے بعد سیاسی سرگرمیاں تیز، برجیش پاٹھک...

برہمن ممبران اسمبلی کی میٹنگ کے بعد سیاسی سرگرمیاں تیز، برجیش پاٹھک کی پی ایم مودی سے ملاقات

نئی دہلی:اتر پردیش میں شدید سردی کے درمیان سیاسی ماحول گرم ہو گیا ہے۔ نائب وزیر اعلیٰ برجیش پاٹھک کی دہلی میں وزیر اعظم نریندر مودی سے ملاقات نے سیاسی حلقوں میں بحث چھیڑ دی ہے۔ یہ میٹنگ لکھنؤ میں برہمن ایم ایل اے کی ایک بڑی میٹنگ کے چند دن بعد ہوئی ہے، جس نے قیاس آرائیاں شروع کر دی ہیں۔
درحقیقت، 23 دسمبر کو کشی نگر بی جے پی ایم ایل اے پی این پاٹھک کی لکھنؤ رہائش گاہ پر برہمن ایم ایل اے اور لیڈروں کے لیے ڈنر کا انعقاد کیا گیا تھا۔ بی جے پی سمیت مختلف پارٹیوں کے تقریباً 35-40 برہمن ایم ایل ایز نے اس تقریب میں شرکت کی۔
اس ملاقات کو سماجی اور ثقافتی بتایا گیا، لیکن سیاسی تجزیہ کار اسے برہمن برادری کے متحرک ہونے سے جوڑ رہے ہیں۔ ریاست میں کل 52 برہمن ایم ایل اے ہیں جن میں سے 46 کا تعلق بی جے پی سے ہے۔ اس سے پہلے، ٹھاکر اور دیگر برادریوں کے ایم ایل اے کے ساتھ اسی طرح کی غیر رسمی ملاقاتیں ہو چکی ہیں۔ اسی تناظر میں 25 دسمبر کو وزیر اعظم مودی نے لکھنؤ کا دورہ کیا اور راشٹریہ پریرنا استھل کا افتتاح کیا۔
اس موقع پر نائب وزیر اعلیٰ برجیش پاٹھک بھی موجود تھے۔ اگلے دن، 26 دسمبر کو، پاٹھک غیر متوقع طور پر دہلی پہنچے اور پی ایم مودی سے ملاقات کی۔ وارانسی کے میئر اشوک تیواری بھی میٹنگ میں موجود تھے۔ برجیش پاٹھک نے سوشل میڈیا پر میٹنگ کی ایک تصویر شیئر کرتے ہوئے لکھا، “آج دہلی میں، میں نے دنیا کے سب سے مقبول رہنما، ہمارے رہنما ، ملک کے نامور وزیر اعظم نریندر مودی جی سے خوشگوار ملاقات کی، اور ان کی ماہرانہ رہنمائی حاصل کی۔ ان کے قیمتی وقت کے لیے میںتہہ دل سے مشکور ہوں۔”
سرکاری طور پر اس ملاقات کو بشکریہ کال قرار دیا گیا۔ برجیش پاٹھک اور میئر اشوک تیواری نے وزیر اعظم کو وارانسی میں 4 سے 11 جنوری تک ہونے والی قومی والی بال چمپئن شپ میں مدعو کیا۔ ڈپٹی چیف منسٹر نے کہا کہ انہوں نے وزیراعظم سے رہنمائی مانگی اور چیمپئن شپ کے انعقاد کے بارے میں معلومات شیئر کیں۔ تاہم سیاسی نقطہ نظر سے اس ملاقات کو کئی لحاظ سے اہم قرار دیا جا رہا ہے۔ یہ دورہ برہمن ایم ایل اے کی میٹنگ کے فوراً بعد ہوا، جس سے یہ قیاس آرائیاں ہوئیں کہ پاٹھک نے کمیونٹی کے جذبات یا مسائل کو وزیر اعظم تک پہنچایا ہوگا۔
برجیش پاٹھک خود برہمن برادری کے اندر ایک مضبوط شخصیت ہیں، اور بی جے پی کے اندر ان کا قد مسلسل بڑھ رہا ہے۔ بی جے پی نے حال ہی میں ایک نئے ریاستی صدر کا تقرر کیا ہے، اور کابینہ میں توسیع کے بارے میں بھی بات چیت جاری ہے۔ چنانچہ اس ملاقات کو پارٹی کی حکمت عملی کا حصہ قرار دیا جا رہا ہے۔ کچھ تجزیہ کاروں کا خیال ہے کہ یہ برہمن برادری کو ایک مضبوط پیغام دینے کی کوشش ہو سکتی ہے، خاص طور پر 2027 کے اسمبلی انتخابات کے پیش نظر۔
اپوزیشن جماعتیں اسے بی جے پی کے اندرونی جھگڑوں سے جوڑ رہی ہیں، جب کہ بی جے پی لیڈروں نے اسے معمول کی ملاقات قرار دیا ہے۔ اس ملاقات کے سیاسی اثرات کیا ہوں گے یہ تو وقت ہی بتائے گا، لیکن اس نے اتر پردیش کی سیاست میں ہلچل ضرور مچادی ہے۔

RELATED ARTICLES
- Advertisment -
Google search engine

Most Popular

Recent Comments