
نئی دہلی:آج، 20 اکتوبر، جب پورا ملک دیوالی منا رہا ہے، قومی راجدھانی دہلی میں آلودگی لوگوں کی صحت کو تباہ کر رہی ہے۔ دہلی میں صورتحال ایسی ہے کہ اتوار کی شام کو اے کیو آئی 300 سے اوپر پہنچ گیا، جو “انتہائی خراب” زمرے میں آتا ہے۔ دہلی-این سی آر میں دیوالی پر پٹاخے جلانے سے پہلے ہی ہوا کا معیار خطرناک سطح پر پہنچ گیا ہے۔ زیادہ تر علاقوں میں، ایئر کوالٹی انڈیکس 300 سے تجاوز کر گیا ہے، جو “انتہائی خراب” زمرے میں آتا ہے۔
دیوالی کے بعداے کیوآئی مزید خطرناک سطح تک پہنچنے کا امکان ہے۔ بڑھتی ہوئی آلودگی کے پیش نظر، کمیشن فار ایئر کوالٹی منیجمنٹ نے گریپ ٹوکو فوری طور پر نافذ کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ دہلی کی ہوا نے ایک بار پھر حکومت اور عوام کی پریشانی بڑھا دی ہے۔ اے کیوآئی ہر روز خطرناک سطح پر پہنچ رہا ہے۔ پیر کی صبح 8 بجے دہلی کے آنند وہار میں سب سے زیادہ اے کیوآئی ریکارڈ کیا گیا، جبکہ سری اروبندو مارگ میں سب سے کم ریکارڈ کیا گیا۔ مجموعی اے کیوآئی کی بات کریں تو یہ 337 تک پہنچ گیا ہے۔ دہلی کے 35 سے زیادہ علاقوں میں آلودگی کو لے کر ریڈ الرٹ جاری کیا گیا ہے۔
اے کیو آئی 32 علاقوں میں انتہائی ناقص کیٹیگری میں پہنچ گیا ہے، جہاں اے کیو آئی 300 سے 400 کے درمیان ریکارڈ کیا گیا ہے۔ اس کے ساتھ ہی، دو علاقوں میں آلودگی کی صورتحال سنگین زمرے میں پہنچ گئی ہے۔ یہاںاے کیوآئی 400 سے تجاوز کر گیا ہے۔ علاقوں میں دھند اور آلودگی کی ایک تہہ جم گئی ہے۔ علی پور میں 319، شادی پور میں 309، این ایس آئی ٹی دوارکا میں 367، آئی ٹی او میں 351، سری فورٹ میں 362، مندر مارگ میں 344، آر کے پورم میں 375، پنجابی باغ میں 383، آیا نگر میں 305، نارتھ کیو آئی کیمپس میں 327 ریکارڈ کیے گئے ہیں۔
اس کے علاوہ لودھی روڈ میں 319 کا اے کیو آئی، سی آر آر آئی متھرا روڈ میں 327، پی یو ڈی اے میں 371، آئی جی آئی ایئرپورٹ میں 297، جواہر لال نہرو اسٹیڈیم میں 355، نہرو نگر میں 388، دوارکا سیکٹر-8 میں 354، پگنی سنگھ میں 367، ڈاکٹر پی ڈی اے میں 367 ریکارڈ کیا گیا۔ شوٹنگ رینج، اشوک وہار میں 389، سونیا وہار میں 308، جہانگیر پوری میں 387، روہنی میں 368، وویک وہار میں 356، میئر دھیان چند اسٹیڈیم میں 336، نریلا میں 305، اوکھلا فیز-2 میں 363، منانا میں 363، دلشاد گارڈن، چاندنی چوک میں 337 اور بروری کراسنگ میں 217، جو کہ انتہائی ناقص زمرے میں آتا ہے۔ پیر کی صبح 8 بجے آنند وہار میں 414 کا سب سے زیادہ اے کیوآئی ریکارڈ کیا گیا، جبکہ وزیر پور میں 407 اے کیوآئی ریکارڈ کیا گیا۔

