
اندور:ملک کے سب سے صاف شہر اندور کے بھاگیرتھ پورہ میں آلودہ پانی پینے سے آٹھ افراد کی موت ہو گئی ہے۔ مزید برآں، 66 سے زائد بیمار افراد مختلف اسپتالوں میں داخل ہیں اور ان کا علاج جاری ہے۔ وزیر اعلیٰ موہن نے معاملے کی تحقیقات کا حکم دیا ہے، وہیں کانگریس کے ریاستی صدر جیتو پٹواری نے حکومت اور بی جے پی پر حملہ بولا ہے۔ انتظامیہ نے بتایا کہ تین اموات آلودہ پانی اور پانچ اموات دل کا دورہ پڑنے سے ہوئیں۔
جیتو پٹواری نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس پر پوسٹ کرتے ہوئے لکھا کہ اندور میں آلودہ پانی پینے سے چار لوگوں کی موت انتہائی افسوسناک اور تشویشناک ہے۔ موہن یادو، آپ کی حکومت پوری طرح ناکام ہو چکی ہے۔ آپ کی حکومت کی لاپرواہی اور بدعنوانی ہمارے اندور میں معصوم لوگوں کی جان لے رہی ہے۔
انہوں نے کہا، “اندور کے میرے تمام پیارے خاندان والوں کے لیے، آپ نے ایک بی جے پی ایم پی، 9 میں سے 9بی جے پی ایم ایل اے، میونسپل کارپوریشن میں ایک بی جے پی کا میئر منتخب کیا۔ اندور نے بی جے پی کو دو وزیر دئیے، اور وزیر اعلیٰ خود اندور کے انچارج وزیر ہیں۔ اس سب کے باوجود بی جے پی نے آپ کے پانی میں زہر گھول دیا۔ آپ کو لاکھوں ووٹ دینے کے بعد بھی بی جے پی آپ کو سلام کرنا چاہتی ہے۔”
بھاگیرتھ پورہ میں آلودہ پانی پینے سے بیمار ہونے والے مریضوں کی اموات کا سلسلہ جاری ہے۔ اب تک آٹھ مریض جاں بحق ہو چکے ہیں۔ تاہم کل دیر رات اندور کے میئر نے سرکاری طور پر تین لوگوں کی موت کی تصدیق کی۔ تاہم، اس معاملے میں اب تک ہونے والی اموات میں نند لال پال، تارا بائی، اوما کوری، گومتی راوت، سیما پرجاپتی، منجولتا دگمبر وڈھے، ارمیلا یادو، اور سنتوش بیچولیا شامل ہیں۔ اس وقت اندور کے مختلف اسپتالوں میں 66 سے زیادہ لوگ زیر علاج ہیں۔
اس معاملے کا نوٹس لیتے ہوئے وزیر اعلیٰ ڈاکٹر موہن یادو نے کل دیر رات زونل آفیسر شالیگرام شیتولے اور اسسٹنٹ انجینئر انچارج (پی ایچ ای) یوگیش جوشی کو معطل کر دیا۔ تین رکنی انکوائری کمیٹی بھی تشکیل دے دی گئی ہے۔ وزیر اعلیٰ نے مرنے والوں کے لواحقین کو ہر ایک کو 2 لاکھ روپے کی ایکس گریشیا دینے کا بھی اعلان کیا ہے۔
اس علاقے میں قے، اسہال، پیٹ میں درد اور کمزوری کے کیسز میں تیزی سے اضافہ ہوا ہے۔ تقریباً 2000 افراد کے متاثر ہونے کی اطلاعات ہیں۔ کئی مریض اندور کے مختلف اسپتالوں میں داخل ہیں۔ محکمہ صحت کی 25 سے 30 ٹیمیں گھر گھر سروے کر رہی ہیں۔ اب تک 1,100 سے زیادہ گھروں کا معائنہ کیا جا چکا ہے، اور رہائشیوں کو ابلا ہوا پانی پینے کا مشورہ دیا گیا ہے۔ پانی کے نمونے جانچ کے لیے بھیجے گئے ہیں اور 48 گھنٹوں میں رپورٹ متوقع ہے۔

